نواز شریف کی وطن واپسی،تاریخ کنفرم ہو گئی

پاکستان کے سابقہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف صاحب 15 اکتوبر کو لندن سے پاکستان آئیں گے۔
مسلم لیگ ن کے مطابق سابقہ وزیراعظم نواز شریف 15 اکتوبر کو پرائیویٹ جیٹ کی بجائے مسافر طیارے میں لندن سے پاکستان پہنچیں گے۔ پہلے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اسلام آباد آئیں گے لیکن اب ان کی فلائٹ ڈائریکٹر لاہور آئے گی جو کہ مسافر طیارے میں ہوں گے۔ مریم نواز شریف اپنے والد میاں محمد نواز شریف کے استقبال کی تیاریاں کر رہی ہیں۔ پارٹی ذرائع نے ہی بتایا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف لاہور آنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ جس طیارے میں آئے گی وہ ایک عام مسافر طیارہ ہوگا۔
ایک ذرائع کے مطابق مریم نواز شریف نے پارٹی کی مرکزی قیادت کو میاں محمد نواز شریف کی استقبال کے لیے ٹاسک سونپ دیے ہیں اور انہوں نے اپنے کارکنوں کو بھی ٹاسک سونپ دیے ہیں کہ وہ میاں محمد نواز شریف کے استقبال کے لیے تیاریاں شروع کریں اور مریم نواز شریف خود اس تیاری کی نگرانی کر رہی ہیں اور اس دن ایک بہت بڑا جلسہ بھی ہوگا اور اس جلسے میں مرکزی قیادت کو کہا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آئیں۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ 16 ماہ کی نون لیگ کی حکومت نے ان کی پارٹی کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ اگر نواز شریف پاکستان نہیں آتے تو یہ الیکشن میں کسی صورت نہیں جیت سکتے۔اب یہ پاکستان میں آ کے الیکشن کی کمپین چلائیں گے دیکھنا ہوگا کہ یہ کمپین کامیاب رہتی ہے کہ نہیں۔ اگر نواز شریف خود کمپین نہیں چلاتے تو ان کو بہت زیادہ الیکشنز میں مار پڑے گی جس کی وجہ سے یہ ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتے۔اب جس دن نواز شریف پاکستان آئیں گے اس دن دیکھنا ہوگا کہ کتنی تعداد میں عوام ان کا استقبال کرتی ہے۔